جاگو اے سوتے لوگوں
اس دنیا کو کیا کھنا یے دنیا تو فا نی ھے
یھا ں ھر کوئ آتا جا تا ھے
یھاں ملکو ں میں نت نئے چوروں کی حکمرانی ھے
بے وفا ایک قوم کی یے داستان پرانی ھے
جھاں مسلم ھو صرف دھشتگرد
اساما جیسے اسلام کے بانی ھیں
مظلوموں کے خون سے کہیلتے ھولی وہ
ایسے قاتلوں کی سن لو لوگوں یے کھانی پرانی ھے
یہاں چہرے ھیں بدلے بدلے
یے شکلیں جانی پہچانی ھیں
کوی اباما کوی کرذی کوی بھوٹو کا ناتی ھے
جب قوم ھی ھو بٹی ھوی یے قوم کی بربادی ھے
فرق پڑھتا ھے کیا چور کے نام سے
وہ نواز شریف یا زرداری ھے
جب قوم ھی ھو خد چوروں سی
مسلت چند لوگوں پر ھوتے ایسے چوروں کے بانی ھی
اب تو آنکھیں کھولو لوگوں وہ ملک ھی کیا جس ملک میں
قوم کی حکمرانی نہیں
جاگو اے سوتے لوگوں یے زمین ھے ھر پاکستانی کی
یہاں نوکر ھے ھر سیاستدان تمہارا
توڑو زنجیر غلامی کی
تیرہ مئ کو نکلو باھر
اب تو چھوڑو نیند یے بیداری کی
جاگو اے پاکستانیوں
یے دھرتی اپنی قوم کو ھے پکارتی
اب چھوڑو آپس میں لڑنا اپنا حق لے لو خد
مذھب ذات کے نام پر مت بٹو فرکوں میں
تمہیں بانٹ کر ھیں تماشا دیکھتے
یے چاند نا دیکھ پانے والے
چند کچھ چور مولوی
جاگو اے سوتی لا شوں اپنا حق چھین لو
آج اقبال و قاید کا راستا میں نے بھی کچھ ایسے چنا ھے
ترقی پاکستان کی ھو گی ھر شہری کا گھر اپنا ھے
خشھالی ھوگی ھر سمت ملک میں
یے ھر پاکستانی کا سپنا ھے
جاگو اے سوتے لوگوں کوی تمہیں بچانے ولا
تم میں ھی سے ھے کوی
جاگو اے سوتے لوگوں
ایک مسلم اور پاکستانی
ڈانضلع
No comments:
Post a Comment